
اسلامی تاریخ صوفیائے کرام کی خدمات سے بھری پڑی ہے۔ یہ وہ عظیم ہستیاں تھیں جنہوں نے نہ صرف دین اسلام کی تبلیغ کی بلکہ اپنی روحانی اور اخلاقی تعلیمات سے لاکھوں لوگوں کے دلوں کو روشن کیا۔ صوفیائے کرام کی زندگیاں تقویٰ، اخلاص، عاجزی اور محبت کا عملی نمونہ تھیں۔ انہوں نے اپنے اعمال اور تعلیمات کے ذریعے امت مسلمہ کو صراط مستقیم پر گامزن کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
صوفیاء کرام کا کردار اور تعلیمات
اولیائے کرام نے ہمیشہ اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کیا۔ ان کا مقصد صرف عبادت نہیں تھا بلکہ وہ عملی طور پر اسلامی تعلیمات کو دنیا میں پھیلانے میں کوشاں رہے۔ صوفیائے کرام نے ہمیشہ محبت، رواداری، اخوت اور انسانیت کے احترام پر زور دیا۔ وہ دنیاوی ساز و سامان سے دور رہتے ہوئے خالص اللہ کی رضا کے لیے زندگی بسر کرتے رہے۔
اسلامی دنیا کے معروف اولیائے کرام
اسلامی دنیا میں بے شمار صوفی بزرگ گزرے ہیں جنہوں نے اسلام کی تبلیغ اور روحانی تعلیمات کے فروغ میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ ذیل میں چند مشہور صوفیائے کرام کا ذکر کیا جا رہا ہے جو مختلف خطوں میں اسلام کے روشن چراغ بنے
مکہ، مدینہ اور عرب خطہ
- حضرت علی بن ابی طالب – نجف، عراق
- حضرت امام حسن – جنت البقیع، مدینہ، سعودی عرب
- حضرت امام حسین – کربلا، عراق
- حضرت عبداللہ بن مسعود – مدینہ، سعودی عرب
- حضرت ابوذر غفاری – مدینہ، سعودی عرب
- حضرت سلمان فارسی – مدینہ، سعودی عرب
- حضرت بلال حبشی – دمشق، شام
- حضرت اویس قرنی – رقہ، شام
- حضرت سعد بن ابی وقاص – چین
- حضرت جعفر طیار – اردن
- حضرت عبدالرحمن بن عوف – مدینہ، سعودی عرب
- حضرت امام ابن حجر مکی (پیدائش: 909ھ – وفات: 974ھ) – مکہ
عراق
- حضرت عبدالقادر جیلانی – بغداد
- حضرت امام ابو حنیفہ – بغداد
- حضرت جنید بغدادی – بغداد
- حضرت معروف کرخی – بغداد
- حضرت بشر حافی – بغداد
- حضرت سفیان ثوری – بغداد
- حضرت حبیب عجمی – بصرہ
- حضرت حسن بصری – بصرہ
- حضرت سہل بن عبداللہ تستری – تستر
- حضرت منصور الحلاج – بغداد
- حضرت امام موسی کاظم – بغداد
- حضرت امام تقی – بغداد
- حضرت امام نقی – سامرا
- حضرت امام حسن عسکری – سامرا
ایران
- حضرت بایزید بسطامی – بسطام
- حضرت امام غزالی – طوس
- حضرت امام رضا – مشہد
- حضرت فرید الدین عطار – نیشاپور
- حضرت شیخ سعدی – شیراز
- حضرت حافظ شیرازی – شیراز
- حضرت شمس تبریزی – تبریز
- حضرت ابو الحسن خرقانی – خرقان
- حضرت یحییٰ بن معاذ رازی – رے
ترکی
- حضرت جلال الدین رومی – قونیہ
- حضرت حاجی بکتاش ولی – نیوشیر
- حضرت یونس امری – اناطولیہ
- حضرت احمد یاسوی – ترکستان
افغانستان
- حضرت شقیق بلخی – بلخ
- حضرت ابراہیم بن ادہم – بلخ
- حضرت خواجہ ابو نصر پارسا – بلخ
- حضرت سید علی ترمذی – ہرات
پاکستان
- حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری (400ھ / 1009ء – 465ھ / 1072ء) – لاہور
- حضرت بابا فرید گنج شکر (584ھ / 1188ء – 664ھ / 1265ء) – پاکپتن
- حضرت لعل شہباز قلندر (538ھ / 1143ء – 673ھ / 1274ء) – سہون
- حضرت بہاؤالدین زکریا (566ھ / 1170ء – 666ھ / 1267ء) – ملتان
- حضرت شاہ رکن عالم (649ھ / 1251ء – 735ھ / 1335ء) – ملتان
- حضرت سخی سرور (470ھ / 1077ء – 577ھ / 1181ء) – ڈیرہ غازی خان
- حضرت پیر مہر علی شاہ (1275ھ / 1859ء – 1356ھ / 1937ء) – گولڑہ شریف
- حضرت سلطان باہو (1039ھ / 1629ء – 1102ھ / 1691ء) – جھنگ
- حضرت شاہ شمس تبریزی (560ھ / 1165ء – 645ھ / 1247ء) – ملتان
- حضرت عبد اللہ شاہ غازی (98ھ / 717ء – 151ھ / 769ء) – کراچی
- حضرت خواجہ غلام فرید (1261ھ / 1845ء – 1319ھ / 1901ء) – کوٹ مٹھن
- حضرت مخدوم جہانیاں جہاں گشت (707ھ / 1308ء – 785ھ / 1384ء) – اوچ شریف
- حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی (1102ھ / 1690ء – 1165ھ / 1752ء) – بھٹ شاہ
- حضرت سچل سرمست (1155ھ / 1742ء – 1242ھ / 1827ء) – درازا شریف
- حضرت میاں میر (938ھ / 1531ء – 1045ھ / 1635ء) – لاہور
- حضرت شاہ حسین (945ھ / 1538ء – 1008ھ / 1600ء) – لاہور
- حضرت بلھے شاہ (1078ھ / 1666ء – 1171ھ / 1758ء) – قصور
- حضرت امام بری (1024ھ / 1615ء – 1117ھ / 1706ء) – اسلام آباد
- حضرت نور محمد مہاروی (1132ھ / 1720ء – 1205ھ / 1790ء) – چشتیاں
- حضرت پیر سید جمال الدین شاہ (1267ھ / 1850ء – 1357ھ / 1938ء) – کندیاں شریف
- حضرت سید محمد جونپوری (847ھ / 1443ء – 910ھ / 1505ء) – ٹھٹھہ
- حضرت سید پیر وارث شاہ (1130ھ / 1718ء – 1205ھ / 1790ء) – جنڈیالہ شیر خان، شیخوپورہ
- حضرت مخدوم محمد معصوم سرہندی (1007ھ / 1598ء – 1079ھ / 1668ء) – سرہند شریف
- حضرت خواجہ محمد طاہر بندگی (1023ھ / 1614ء – 1092ھ / 1681ء) – ملتان
- حضرت حاجی شیر دیوان (1288ھ / 1871ء – 1350ھ / 1931ء) – فیصل آباد
- حضرت بابا سید حاجی شیر (970ھ / 1562ء – 1052ھ / 1642ء) – گجرات
- حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی (1233ھ / 1817ء – 1317ھ / 1899ء) – کراچی
- حضرت مخدوم بلاول (845ھ / 1441ء – 928ھ / 1521ء) – سندھ
- حضرت یوسف شاہ گاردی (950ھ / 1543ء – 1025ھ / 1616ء) – شکارپور
- حضرت پیر بادشاہ (1105ھ / 1693ء – 1185ھ / 1771ء) – مانسہرہ
- حضرت سید میر شاہ غازی (1080ھ / 1670ء – 1155ھ / 1742ء) – کراچی
- حضرت پیر غلام محی الدین گولڑوی (1200ھ / 1785ء – 1278ھ / 1861ء) – گولڑہ شریف
- حضرت پیر سید عبدالرحمٰن شاہ بخاری (1220ھ / 1805ء – 1290ھ / 1873ء) – ٹھٹھہ
- حضرت شاہ عنایت شہید (1070ھ / 1660ء – 1130ھ / 1718ء) – سندھ
- حضرت خواجہ حسن بصری چشتی (1150ھ / 1737ء – 1225ھ / 1810ء) – لاہور
- حضرت مولانا عبید اللہ سندھی (1289ھ / 1872ء – 1363ھ / 1944ء) – سندھ
- حضرت مولانا محمد علی جوہر (1295ھ / 1878ء – 1351ھ / 1931ء) – کراچی
- حضرت سائیں سخی سلطان (1300ھ / 1883ء – 1382ھ / 1962ء) – لاڑکانہ
- حضرت شاہ نادر ولی (1050ھ / 1640ء – 1135ھ / 1722ء) – کوئٹہ
- حضرت حافظ جمال اللہ ملتانی (1200ھ / 1785ء – 1275ھ / 1858ء) – ملتان
- حضرت میاں غلام اللہ سیالوی (1280ھ / 1863ء – 1360ھ / 1941ء) – سیال شریف
- حضرت بابا حسن ابدال (900ھ / 1495ء – 970ھ / 1563ء) – حسن ابدال
- حضرت عبد الواحد جھوکوی (1211ھ / 1796ء – 1276ھ / 1860ء) – جھوک شریف
- حضرت مولانا احمد علی لاہوری (1293ھ / 1876ء – 1376ھ / 1957ء) – لاہور
- حضرت مولانا فضل احمد خان (1250ھ / 1835ء – 1325ھ / 1907ء) – بنوں
بھارت
- حضرت معین الدین چشتی (پیدائش: 1141ء – وفات: 1236ء) – اجمیر
- حضرت نظام الدین اولیاء (پیدائش: 1238ء – وفات: 1325ء) – دہلی
- حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی (پیدائش: 1173ء – وفات: 1235ء) – دہلی
- حضرت شیخ شرف الدین یحییٰ منیری (پیدائش: 1263ء – وفات: 1381ء) – بہار
- حضرت امیر خسرو (پیدائش: 1253ء – وفات: 1325ء) – دہلی
- حضرت شاہ جلال (پیدائش: 1271ء – وفات: 1346ء) – آسام
- حضرت مخدوم شاہ مینا (پیدائش: 1434ء – وفات: 1479ء) – لکھنؤ
- حضرت شیخ حمید الدین ناگوری (پیدائش: 1192ء – وفات: 1276ء) – ناگور
- حضرت شاہ ولی اللہ (پیدائش: 1703ء – وفات: 1762ء) – دہلی
- حضرت مجدد الف ثانی (پیدائش: 1564ء – وفات: 1624ء) – سرہند
- حضرت بہلول دانا (پیدائش: 1400ء – وفات: 1476ء) – بہار
- حضرت سید محمد جونپوری (پیدائش: 1443ء – وفات: 1505ء) – جونپور
- حضرت علاؤالدین علی احمد صابر کلیری (پیدائش: 1196ء – وفات: 1291ء) – کلیئر
- حضرت مخدوم علی مہائمی (پیدائش: 1379ء – وفات: 1431ء) – مہائمی
- حضرت نواب صدیق حسن خان (پیدائش: 1832ء – وفات: 1890ء) – بھوپال
ازبکستان و وسط ایشیا
- حضرت بہاؤالدین نقشبند (پیدائش: 1318ء – وفات: 1389ء) – بخارا
- حضرت عبدالخالق غجدوانی (پیدائش: 1103ء – وفات: 1179ء) – بخارا
- حضرت سید علی ہمدانی (پیدائش: 1314ء – وفات: 1384ء) – کشمیر
- حضرت یوسف ہمدانی (پیدائش: 1048ء – وفات: 1140ء) – ترکمانستان
- حضرت عبیداللہ احرار (پیدائش: 1404ء – وفات: 1490ء) – سمرقند
شام
- حضرت شیخ محی الدین ابن عربی (پیدائش: 1165ء – وفات: 1240ء) – دمشق
- حضرت امام نووی (پیدائش: 1233ء – وفات: 1277ء) – نوا
- حضرت داؤد طائی (پیدائش: 8ویں صدی – وفات: 781ء) – دمشق
- حضرت امام یحییٰ نووی (پیدائش: 1233ء – وفات: 1277ء) – نوہ
مصر و افریقہ
- حضرت امام شافعی (پیدائش: 767ء – وفات: 820ء) – قاہرہ
- حضرت احمد الرفاعی (پیدائش: 1118ء – وفات: 1182ء) – مصر
- حضرت امام لیث بن سعد (پیدائش: 713ء – وفات: 791ء) – مصر
- حضرت امام عبدالوہاب شعرانی (پیدائش: 1493ء – وفات: 1565ء) – مصر
یمن و دیگر علاقے
- حضرت امام یافعی (پیدائش: 1298ء – وفات: 1367ء) – یمن
- حضرت شیخ عبدالسلام بن مشیش (پیدائش: 1140ء – وفات: 1227ء) – مراکش
- حضرت امام بدرالدین عینی (پیدائش: 1361ء – وفات: 1451ء) – شام
- حضرت امام شاطبی (پیدائش: 1320ء – وفات: 1388ء) – اندلس
- حضرت امام احمد بن ادریس (پیدائش: 1760ء – وفات: 1837ء) – مراکش